حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق م،قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے حضرت امام محمد تقی علیہ السلام کے یوم ولادت باسعادت (10 رجب المرجب 195 ھ ) کے موقع پرپیغام میں کہا ہے کہ آپ ؑ کو اپنے اجداد آئمہ اطہار کے مشن اور تعلیمات کو اگرچہ مختصر عرصے کے لیے آگے بڑھانے کا موقع ملالیکن یہ مختصر عرصہ بھی تاریخ میں انمٹ نقوش رقم کر گیا اور ہر قسم کے سنگین حالات میں فریضہ امامت انتہائی ذمہ داری، حکمت عملی اور بصیرت کے ساتھ انجام دیا جس کے طفیل آج دنیا امامت کے فیوض و برکات سے گذشتہ کئی صدیوں سے فیض یاب ہورہی ہے۔
علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ حضرت امام محمد تقی نے جہاں امت مسلمہ کو قرآن کے الہی احکامات ، رسول اکرم کی سیرت طیبہ اور آئمہ اطہار کے فرامین مقدسہ کی طرف متوجہ رکھا وہاں ہر میدان اور ہر مرحلے میں امت کی رہنمائی فرمائی۔ام محمد تقی ؑ اخلاق واصاف میں انسانیت کی اس بلندی پر تھے جس کی تکمیل رسول اور آل رسول کا طرہ امتیاز تھی ۔آپ کے والد گرامی امام رضا ؑ مخالفین کی طعن و تشنیع کے جواب میں فرماتے ”اولاد کا ہونا خالق کائنات کے امر سے ہے عنقریب میرا رب مجھے صاحب اولاد کرے گا اور ایک ایسے فرزند سے نوازے گا جو سلسلہ امامت کا حقیقی وارث ہوگا اور مخلوق خدا کی ہدایت و رہنمائی کرے گا“۔
علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ امام محمد تقی ع نے امت مسلمہ کو تا قیامت رہبری و رہنمائی کا سامان بہم کرنے کے لیے جس انداز سے حکمت عملی ترتیب دی اور جس طرح حکمرانوں اور دین دشمن طبقات کی سازشوں کا مقابلہ فرمایا اس کی مثال نہیں ملتی ۔
قائد ملت جعفریہ پاکستان نے امت مسلمہ پر زور دیا کہ وہ حضرت امام محمد تقی ؑ ؑ کی سیرت کا مطالعہ کرکے اس پر حقیقی معنوں میں عمل پیرا ہونے کی جدوجہد کریں تاکہ قیامت تک مکمل استقامت اور واضح اور روشن راستے کے ذریعے عمل کیا جا سکے اور آخرت کی فلاح حاصل کی جا سکے۔